وفاقی حکومت کو قانون سازی میں ہمارے ووٹوں کی ضرورت ہے، ن لیگ پہلے معاملات طے کرے: سعید غنی

سعید غنی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور ن لیگ کو تنبیہ کر رہے ہیں

 

کراچی (آئی این پی) وزیر محنت سندھ سعید غنی نے وفاقی حکومت اور مسلم لیگ (ن) کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سازی کے لیے حکومت کو پیپلز پارٹی کے ووٹوں کی ضرورت ہے، لہٰذا ن لیگ پہلے اپنے اندرونی اختلافات اور معاملات طے کرے، تاکہ پارلیمنٹ میں حکومت مؤثر انداز میں قانون سازی کر سکے۔

ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کچھ اور کہتے ہیں جبکہ پنجاب حکومت اگلے روز متضاد بیانات دے کر حالات کو مزید خراب کر دیتی ہے۔ "پنجاب حکومت یہ سوچے کہ وہ دراصل کس کو مشکل میں ڈال رہی ہے؟" انہوں نے سوال اٹھایا۔

سعید غنی نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف خود بلاول بھٹو زرداری کی تعریف کرتے ہیں، ہم یہ نہیں چاہیں گے کہ حکومت سے علیحدگی کے بعد ملک کسی معاشی بحران کا شکار ہو۔ انتخابات عوامی رائے کا سب سے بڑا پیمانہ ہیں، پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدواروں پر فارم 47 کا کوئی الزام نہیں، جبکہ ن لیگ کے رہنماؤں پر الزامات کی فہرست طویل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی عوام پیپلز پارٹی کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ "جب سندھ میں سیلاب آیا تھا تو میں مسلسل دہائیاں دے رہا تھا کہ بڑا سیلاب آیا ہے لیکن سب چھوٹی چھوٹی باتوں میں الجھے ہوئے تھے۔ سیلاب متاثرین ہمارے بھائی ہیں اور ہمیں ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔"

سعید غنی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے پانی سے متعلق بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا، "وزیراعلیٰ پنجاب کہہ رہی ہیں میرا پانی، میری مرضی۔ بھئی، یہ پانی صرف آپ کا نہیں، ہمارا بھی ہے۔ نہ پنجاب آپ کا ہے، نہ پانی آپ کا ہے، نہ پیسہ آپ کا ہے۔ آپ صرف حکومت میں ہیں اور اسی دائرے میں رہ کر بات کریں۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ جب نئی نہریں بنانے کی بات کی گئی تو اس وقت بھی پنجاب میں 39 فیصد پانی کی کمی تھی۔ "ہم نے پوچھا تھا کہ اگر آپ نئی نہریں بنائیں گے تو پانی کہاں سے آئے گا؟ سندھ میں دہائیوں سے پانی کی کمی ہے۔"

سعید غنی نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب کے دوران پنجاب کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی، انہوں نے پنجاب حکومت پر تنقید کے بجائے تعریف کی اور وزیراعظم سے مدد کی اپیل کی۔

موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ ذمہ داری بڑی عالمی طاقتوں پر عائد ہوتی ہے۔ "جو ممالک موسمیاتی تبدیلی کے اسباب کے ذمے دار ہیں انہیں پاکستان کو کمپنسیٹ کرنا چاہیے۔"

پیپلز پارٹی کے رہنما نے سوال اٹھایا کہ اگر تمام معاملات درست چل رہے ہیں تو پھر ایسی صورتِ حال کیوں پیدا کی جا رہی ہے کہ پیپلز پارٹی وفاق میں ناراض ہو جائے؟ "کل عظمیٰ بخاری نے الزام لگایا کہ بلاول بھٹو وزیر خارجہ کے طور پر سازشیں کر رہے تھے، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ شہباز شریف اس بیان کی وضاحت کریں۔"

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف بلاول بھٹو کی تعریف کرتے نہیں تھکتے تھے کہ انہوں نے پاکستان کو تنہائی سے نکالا۔ "اب سوال یہ ہے کہ اگر بلاول بھٹو نے واقعی کوئی سازش کی تھی تو وہ کیا تھی؟ وزیراعظم وضاحت کریں گے یا پھر پنجاب حکومت کے جھوٹے بیانات پر یقین کریں گے؟"

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی