ممبئی – بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں پولیس نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نواسے اور معروف صنعتکار نسلی واڈیا اور ان کے اہلخانہ کے خلاف جعلسازی کے الزامات میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، 81 سالہ نسلی واڈیا پر الزام ہے کہ انہوں نے 2010 میں عدالت میں جعلی دستاویزات جمع کرائی تھیں۔ یہ مقدمہ دراصل تقریباً 30 سال پرانے پلاٹ کے معاہدے کے تنازعے سے جڑا ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق، نسلی واڈیا، فیرانی ہوٹل اور ایک بلڈر کے درمیان کئی دہائیاں پہلے ایک تعمیراتی منصوبے کا معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت نسلی واڈیا کو اس منصوبے سے 12 فیصد منافع حاصل ہونا تھا۔ تاہم معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے معاملہ عدالتوں تک جا پہنچا اور سپریم کورٹ میں بھی کیس کی سماعت ہوئی۔اب 2025 میں فیرانی ہوٹل کے نمائندے مہندرا نے نسلی واڈیا پر نیا الزام لگایا ہے کہ انہوں نے 2010 میں عدالت کو جعلی دستاویزات فراہم کیں۔ اس الزام کے بعد مقامی عدالت نے نسلی واڈیا سمیت ان کے اہلخانہ کے 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔واضح رہے کہ نسلی واڈیا بھارت کے مشہور بزنس گروپ واڈیا گروپ کے سربراہ ہیں، جو کہ ٹیکسٹائل، ریئل اسٹیٹ اور ایوی ایشن سمیت کئی شعبوں میں سرگرم ہے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد بھارت میں اس کیس نے ایک بار پھر توجہ حاصل کر لی ہے اور قانونی ماہرین کے مطابق اس مقدمے کے نتیجے میں طویل عدالتی کارروائی کا امکان ہے۔
Tags:
International
