کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر سندھ نے حالیہ دورۂ چین کو ملک کیلئے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’چین کی ترقی قابلِ تحسین ہے اور پاکستان بھی چین کی طرح تیزی سے ترقی کر سکتا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کے عوام پاکستان کو ’’آئرن برادر‘‘ یعنی فولادی بھائی کہتے ہیں، جو دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔
کامران ٹیسوری نے پریس کانفرنس میں اپنی سیاسی پالیسیوں پر بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’گورنر ہاؤس میں کسی سیاسی جماعت کا پرچم نہیں ہے‘‘۔ انہوں نے واضح کیا کہ ملک کے تمام گورنرز کا تعلق کسی نہ کسی سیاسی جماعت سے ضرور ہوتا ہے، لیکن ان کا کردار آئینی اور عوامی خدمت کے دائرے میں ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جماعت اسلامی کے نمائندے گزشتہ روز ان سے ملاقات کیلئے آئے تھے اور ان کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی گئی۔ اسی دوران معروف وکیل احمد علی گبول بھی ان کے ساتھ موجود تھے جنہوں نے پہلے ان کے خلاف درخواست دی تھی۔ گورنر سندھ کے مطابق ’’میں نے احمد علی گبول کو اپنی کارکردگی سے آگاہ کیا، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ اپنی درخواست واپس لینے جا رہے ہیں۔ میں نے انہیں بتایا کہ میری جانب سے کوئی دباؤ نہیں، یہ ان کی اپنی مرضی ہے۔‘‘
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے بیانات نے سیاسی اور عوامی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے اور ماہرین کے مطابق ان کا چین سے متعلق مثبت مؤقف مستقبل قریب میں پاکستان کی خارجہ اور معاشی پالیسیوں میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
