بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد براہِ راست پروازوں کی بحالی

بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد براہِ راست پروازوں کی بحالی

 نئی دہلی , بھارت اور چین نے پانچ سال کے طویل وقفے کے بعد براہِ راست فضائی سروس بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکام کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی بکنگ کا آغاز آج سے کر دیا گیا ہے، جبکہ باقاعدہ سروس اکتوبر کے آخر تک شروع ہو جائے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، بھارت اور چین کے درمیان براہِ راست پروازیں 2020 میں کووِڈ-19 وبا کے دوران معطل کر دی گئی تھیں، جب دونوں ممالک کے تعلقات میں سرحدی کشیدگی کے باعث مزید تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔ تاہم اب تعلقات میں بتدریج بہتری کے بعد دونوں ممالک نے فضائی رابطے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

بھارتی وزارتِ ہوا بازی کا کہنا ہے کہ پروازوں کی بحالی نہ صرف عوامی سطح پر رابطے کو مضبوط کرے گی بلکہ سیاحت، تعلیم اور تجارتی تعلقات میں بھی نمایاں اضافہ کرے گی۔ وزارت کے مطابق یہ اقدام دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے اور سفارتی سطح پر تعاون بڑھانے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔

بھارتی نجی ایئرلائن انڈیگو (IndiGo) نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ 26 اکتوبر سے کولکتہ اور گوانگژو کے درمیان روزانہ براہِ راست پروازیں شروع کرے گی، جبکہ مستقبل میں اس سروس کو نئی دہلی تک وسعت دینے کا بھی منصوبہ ہے۔ ایئرلائن کا کہنا ہے کہ یہ پروازیں سرحد پار تجارت، کاروباری شراکت داری اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع فراہم کریں گی۔

یاد رہے کہ 2020 میں بھارت اور چین کے تعلقات اُس وقت شدید تناؤ کا شکار ہو گئے تھے جب ہمالیہ کی متنازع سرحد پر جھڑپ کے دوران 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ تاہم حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے مذاکرات، تجارتی تعاون، تعلیمی تبادلے اور مذہبی سیاحت کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، براہِ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر اعتماد سازی کی علامت ہے بلکہ یہ ایشیائی خطے میں اقتصادی تعلقات کو نئی سمت دینے کا باعث بھی بنے گی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی