وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی اس اہم دورے پر گئے ہیں۔
دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم سے ہوگی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔ اس موقع پر وفود کی سطح پر بات چیت بھی ہوگی اور مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے جائیں گے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق دونوں وزرائے اعظم تجارت، سرمایہ کاری، حلال انڈسٹری، آئی ٹی و ٹیلی کام، توانائی، تعلیم، انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل معیشت کے شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے کے امکانات پر غور کریں گے۔ اس کے علاوہ عوام سے عوام کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور سماجی و ثقافتی تعاون بڑھانے کے لیے بھی نئے مواقع تلاش کیے جائیں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان معاشی، سفارتی اور اسٹریٹجک تعلقات کو نئی جہت دینے میں سنگ میل ثابت ہوگا، جس سے دونوں برادر ممالک کے درمیان تعاون کے نئے دروازے کھلنے کی توقع ہے۔
