شرجیل میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے کچھ دنوں سے پیپلزپارٹی کے خلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے، جس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ پنجاب حکومت کی طرف سے مسلسل تنقید کا مقصد سمجھ سے بالاتر ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا سکرپٹ رائٹر انہیں غلط سمت میں لے جا رہا ہے، وہ انہیں مشورہ دے رہا ہے کہ "پنجاب کارڈ" کھیلو اور کارکردگی پر تنقید کرو۔
انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حصہ ہے مگر نفرت پھیلانا درست نہیں۔ "ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں ہیں، لیکن قومی ایشوز پر حکومت کا ساتھ دیتے ہیں۔ پنجاب حکومت کا اصل نشانہ وفاقی حکومت ہے اور ہماری آڑ میں وزیراعظم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔"
وزیراطلاعات سندھ نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی کسی دھمکی سے پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے۔ "اگر کوئی ہمیں کہے کہ ہم آپ کی انگلی توڑ دیں گے، تو کیا ہم ڈر جائیں گے؟ کیا کوڑے اور پھانسیاں جھیلنے والے گیدڑ بھپکیوں سے خوفزدہ ہو جائیں گے؟"
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ وزیرقانون نے قومی اسمبلی کے فلور پر وزیراعلیٰ پنجاب کے بیان پر معافی مانگی ہے۔ "ہم لڑائی نہیں چاہتے، لیکن ہمیں زبردستی میدان میں نہ اتارا جائے۔"
انہوں نے کہا کہ "میرا پانی میری مرضی" جیسی باتیں کوئی آئین ماننے والا شخص نہیں کر سکتا۔ اگر ایسا ہے تو میں بھی کہہ سکتا ہوں "میری بجلی میری مرضی، میرا کوئلہ میری مرضی"، لیکن میں ایسا نہیں کروں گا کیونکہ یہ ریاست کے اصولوں کے خلاف ہے۔
شرجیل میمن نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی نے صوبے میں 100 سے زائد نمایاں کام کیے ہیں۔ "ہم نے الیکٹرک وہیکل (EV) بس سروس شروع کی ہے، ہماری کارکردگی بے مثال ہے اور ہمارا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں۔
