رپورٹ کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی سمیت درجنوں پاکستانی عمرہ زائرین عمرہ کی ادائیگی کے بعد وطن واپسی کے لیے جدہ ائیرپورٹ پہنچے لیکن انہیں پرواز کی دستیابی نہ ہونے کی وجہ سے بار بار واپس بھیج دیا گیا۔ زائرین کے مطابق انہیں پہلے 27 ستمبر کی واپسی کی تاریخ دی گئی، پھر 29 ستمبر کو دوبارہ ایئرپورٹ بلایا گیا مگر وہاں بھی انہیں بغیر کسی پرواز کے واپس بھیج دیا گیا۔
مسافروں نے بتایا کہ انہیں روزانہ واپسی کا وقت دیا جاتا ہے لیکن پرواز موجود نہ ہونے کے باعث وہ ائیرپورٹ پر دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ کئی مسافر خواتین، بچے اور بزرگ بھی شدید پریشانی میں مبتلا ہیں جبکہ ہوٹل اور رہائش کے اضافی اخراجات بھی ان پر بوجھ بن چکے ہیں۔
زائرین نے پاکستانی سول ایوی ایشن، وزارت مذہبی امور اور سفارتخانے سے اپیل کی ہے کہ فوری نوٹس لیا جائے اور انہیں جلد از جلد وطن واپس بھیجا جائے۔
متاثرہ افراد نے کہا:
"ہم 27 ستمبر کو پاکستان واپس آنا چاہتے تھے، مگر آج پانچواں دن ہے اور ہم اب بھی جدہ ائیرپورٹ پر انتظار کر رہے ہیں۔ ہمیں صبح سے شام تک ایئرپورٹ پر بٹھایا جاتا ہے لیکن کوئی جہاز دستیاب نہیں ہوتا۔"
سفری ماہرین کے مطابق عمرہ سیزن کے اختتام پر پروازوں کی کمی اور بکنگ میں تاخیر کی وجہ سے زائرین کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ تاہم حکومتی سطح پر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مزید پاکستانی زائرین بھی اسی طرح پھنس سکتے ہیں۔
